
PTM
جلسے میں ایمان مزاری کو نعرے لگواتے سنا کہ "یہ جو دہشتگردی ہے، اس کے پیچھے وردی ہے"۔ ایمان نے اپنی تقریر میں کہا کہ اصل دہشتگرد GHQ بیٹھے ہیں۔
لیکن حیرت ہے کہ کسی نے ان کو سوال نہیں کیا کہ اس قسم کے نعرے اور الزامات کیوں لگا رہی ہیں؟
عمران خان نے تو آج تک کبھی فوج مخالف نعرے بازی اور دہشتگردی کے الزامات تو دور کی بات، کبھی فوج کے حوصلے پست کرنے والی کوئی بات نہ کی۔
لیکن پھر بھی انہیں "غدار" قرار دینے کی باقاعدہ مہم چلائی گئی اور مخالفین نے انتھک "ناکام" کوششیں کر چھوڑیں لیکن عوام کی عدالت میں عمران خان کو "غدار" نہ ثابت کر سکے۔
ایمان مزاری کی والدہ شیریں مزاری نے بھی کوئی فوج مخالف نعرے بازی نہیں کی تھی لیکن ان کو PTI کو خیرباد کہہ کر سیاست ہی چھوڑنی پڑی۔
عثمان ڈار یا ان کی والدہ نے تو کبھی ایسے بیہودہ نعرے نہیں لگاۓ لیکن آج وہ اپنے گھر سے ہی بےگھر کر دیے گئے ہیں، گویا کوئی بہت بڑے مجرم ہوں۔
یہ سب کیا ہو رہا ہے، یا خدا؟ PTM نے سیدھے سیدھے GHQ پر دہشتگردی کے الزامات لگا دیے لیکن کوئی ان کو روکنے والا نہیں۔
کوئی پریس کانفرنس کر کے منہ توڑ جواب نہیں دے رہا جب دینا چاہیے کہ ایک ایٹمی ملک کی فوج پر ایسے خطرناک الزامات کس بنیاد پر لگاۓ جا رہے ہیں؟
جبکہ جس PTI پر کل تک فوج کی جماعت ہونے کا الزام عائد کیا جاتا تھا، آج اسے مخالف ثابت کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔
حالانکہ نہ وہ کل فوج کے سہارے اقتدار میں آئے تھے، نہ آج فوج دشمن ہیں۔
دامن پہ کوئی چھینٹ، نہ خنجر پہ کوئی داغ۔۔
تم قتل کرو ہو کہ کرامات کرو ہو۔
0 Comments