
قاضی القضاء عمر عطاء بندیال, حشر کا میدان میں فرعون، شداد، اور چنگیز خان والی قطار میں ہوں گے
حشر کا میدان ہوگا، 2023 کے کھاتے کھلیں گے اور پوچھا جائے گا پاکستان کا قاضی القضاء کون تھا آپ پیش ہوں گے، ظل شاہ آئے گا، 9مئی کے پچیس شہدا آئیں گے، جن کی ماؤں، بہنوں، بیٹیوں کو ریپ کی دھمکیاں دی گئیں ، وہ آئیں گے جن پر جنسی، غیر انسانی تشدد ہوا
وہ بھی آجائیں گے جو بھوک سے بلکتے سسکتے مرگئے
وہ بھی آئیں گے جس جس نے 2023 میں ظلم سہا ہوگا وہ وہاں موجود ہوگا آپ سے پوچھا جائے گا کہ آپ ان مظلوموں کے لئے کیا کرسکتے تھے؟
آپ جواب دینے سے قاصر ہوں گے، وہاں سب کو اپنی پڑی ہوگی
آپ فتح خاں بندیال کو نہیں پہچانیں گے وہ آپ کو نہیں پہچانے گا
سوال ہوگا آپ کے پاس کیا اختیارات تھے بتایا جائے گا آپ سب سے بڑی عدالت کے سب سے بڑے جج تھے
پوچھا جائے گا آپ کیا کرسکتے تھے، بتایا جائے گا آپ کے پاس از خود نوٹس کا اختیار تھا. پوچھا جائے گا آپ کیوں اپنے اختیارات کا استعمال نہ کرسکے؟
کیوں لوگوں کو قتل کیا گیا اور آپ خاموش رہے؟ آپ ندیم انجم کو ڈھونڈیں گے، آپ عاصم منیر کو ڈھونڈیں گے، آپ ان جرنیلوں کو تلاش کریں گے جنکی وجہ سے آپ نے انصاف سے منہ موڑا تھا لیکن وہ خود فرعون، شداد، اور چنگیز خان والی قطار میں ہوں گے،آپ سے پوچھا جائے گا کیوں انصاف نہ کیا؟
جو اختیار آپ کو دیا گیا وہ کیوں استعمال نہ کیا؟
آپ اس وقت کیا مجبوریاں بیان کریں گے؟ کس دباؤ کا بتائیں گے؟ آپ اپنی مجبوریاں بتائیں گے
وہاں قاضی ابوبکر ابن العربی ہوں گے جنہیں المنصور نے جیل میں پھنکوا دیا تھا، وہاں قاضی شریع ہوں گے، جنہیں ہشام نے جیل میں پھنکوا دیا تھا
وہاں قاضی مغیث الخلیل ہوں گے، قاضی ابو یوسف ہوں گے، وہاں قاضی ابن منجم ہوں گے، وہاں قاضی مغیث الدین ہوں گے
جب ان کی مجبوریاں بتائی جائیں گی اور ان کا ڈٹ جانا بتایا جائے گا تو آپ کی کوئی حیل کوئی دلیل کام نہ آئے گیاس دن پورا پورا حساب ہوگا
0 Comments